
By Amir Mannan.
Belgium gained independence from the Netherlands in 1830 and during World War I and II was occupied by Germany.
yhThe NATO and the European Union a new, modern European state and member of the last half century has been moving towards prosperity.

Jmalyh your coin and see the time in the world to see that Belgium became independent in the world were .not enough resources.

Belgian people are very intelligent and wise, and the work is difficult for other people.
They are very smoothly do and takes very little time and.
And her special wedding jewelry are arranged.
And Belgian girls are very fond Bracelet and rings.
Is very popular worldwide diamond Belgium.
And also in Belgium spectacular wedding rituals There are many.
You will see the wedding that many cases are the very best of wedding.
They are used in jewelry and a very beautiful wedding.
Today we have patched the Belgian wedding jewelry.
Especially because we know your love.
بیلجیم کو 1830 میں ہالینڈ سے آزادی ملی اور ورلڈ وار I اور II کے دوران جرمنی کی طرف سے قبضہ کیا گیا تھا.
یہ نیٹو اور یورپی یونین کی ایک جدید، جدید یورپی ریاست اور رکن کے طور پر گزشتہ نصف صدی میں خوشحال کی طرف گامزن ہوگیا ہے.

اور پھر آہستہ آہستہ اس ملک میں بہت سے ترقی موقع ملنے لگے
اور یہاں کے رہنے والوں نے بہت جلد اپنے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا

جتنی تیزی سے بلجیم نے ترقی اس پاس کے ملکوں کے مقابلے میں بہت جلد یہ قوم آگے بڑھ گئی
بلجیم کے لوگ بہت ذہین اور سمجھ دار ہیں اور جو کام دوسرے لوگ کے لئے مشکل ہوتا ہے
یہ لوگ بہت آسانی سے کر لیتے ہیں اور بہت کم ٹائم میں کر لیتے ہیں
اور اپنی شادی کے موقع پر زیور کا خاص اہتمام کرتی ہیں
اور بلجیم کی لڑکیاں بریسلٹ اور انگوٹھیاں بہت پسند کرتی ہیں
اور شادی کے وقت ہیرے کے زیور بہت پسند کرتی ہیں
بلجیم میں ہیرے کا کام بہت زیادہ ہوتا ہے
بلجیم کا ہیرا دنیا بھر میں بہت مشھور ہیں
اور بلجیم میں شادی کے وقت بہت سی رسمیں بھی قابل دید ہوتی ہیں
آپ کو ان شادی میں بہت سے معاملات دیکھنے کو ملیں گے جو شادی کے حوالے بہت بہترین ہونگے
آج ہم آپ کو بلجیم شادی کے زیورات سے ملواتے ہیں
جو بہت ہی خوبصورت آپ کو بہت پسند آئینگے
کیوں کے ہم جانتے ہیں آپ کی پسند ہے خاص
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.